ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / بی جے پی کے رامیشور شرما نے اب مدھیہ پردیش میں بھی نام بدلوانے پر دیا بیان

بی جے پی کے رامیشور شرما نے اب مدھیہ پردیش میں بھی نام بدلوانے پر دیا بیان

Tue, 01 Dec 2020 09:32:47  SO Admin   S.O. News Service

بھوپال،یکمدسمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) حیدر آباد کا نام بدل کر بھاگیہ نگر رکھنے کی سیاست کا معاملہ ابھی سرد بھی نہیں ہوا کہ مدھیہ پردیش کے پروٹیم اسپیکر رامیشور شرما نے بھوپال عید گاہ ہلز کا نام بدلنے کا مطالبہ کر کے مدھیہ پردیش کی سیاست میں طوفان کھڑا کر دیاہے۔ کانگریس نے پروٹیم اسپیکر کے بیان کو میڈیا میں بنے رہنے کی سیاست سے تعبیر کیا ہے تو ایم پی جمعیت علما نے پروٹیم اسپیکر کے بیان کو سماج میں انتشار پیدا کرنے کی سازش سے تعبیر کیا ہے۔

سکھ سماج کے مذہبی رہنما گرونانک جی کے قدم لینے کی سعادت مدھیہ پردیش کے جن شہروں کو حاصل ہے ان میں بھوپال بھی شامل ہے۔ گرونانک جی نے جنوب ہند کی سیاحت کے دوران بھوپال ،اجین،ساگر اور برہانپور میں قیام کیاتھا۔ اس وقت جب پوری دنیا میں گرونانک جی کی جینتی کو پرکاش پرو کے نام سے منایا جا رہا ہے مدھیہ پردیش اسمبلی کے پروٹیم اسپیکر رامیشور شرما نے بھوپال عید گاہ ہلز کا نام بدل کر گرونانک دیو ٹیکری رکھنے کا مطالبہ کر کے ایم پی کی سیاست میں طوفان کھڑا کردیا ہے۔ پروٹیم اسپیکر رامیشور شرما کہتے ہیں کہ ہمارے لئے یہ فخر کی بات ہے کہ گرونانک جی کے قدم لینے کی سعادت بھوپال کو بھی حاصل ہے۔ گرونانک جی نے پانچ سو سال قبل جنوب ہند کی سیاحت کے دوران بھوپال میں جس مقام پر قیام کیا تھا ۔گرونانک جی نے جس پہاڑی پر قیام کیا تھا اب اس کا نام بدل کر گرونانک دیو ٹیکری کیا جانا چاہئے۔یہ پہاڑی اب عید گاہ ہلز کے نام سے جانی جاتی ہے۔ پانچ سو سال قبل یہاں پر کوئی عیدگاہ نہیں تھی ۔لوگوں کو سچ تسلیم کرنا چاہیئے۔

وہیں کانگریس نے پروٹیم اسپیکر رامیشور شرما کے بیان کو میڈیا میں بنے رہنے سے تعبیر کیا ہے۔ ایم پی کانگریس ترجمان اجے یادو کہتے ہیں کہ رامیشور شرما کو اپنے حلقہ اسمبلی کی ترقی پر کام کرنا چاہیئے مگر وہ اپنے حلقے کی ترقی کو چھوڑ کر صرف اور صرف میڈیا میں بنے رہنے کے لئے ایسے بیان دیتے ہیں جس سے سماج میں نفرت پیدا ہو۔جہاں تک نام بدلنے کا معاملہ ہے، کانگریس تاریخی دستاویز کی روشنی میں کوئی فیصلہ لے گی۔

مدھیہ پردیش جمعیت علما کے صدر حاجی محمد ہارون نے پروٹیم اسپیکر رامیشور شرما کے بیان کو سماج میں انتشار پیدا کرنے سے تعبیر کیا ہے۔ حاجی محمد ہارون کہتے ہیں کہ مسلمان گرونانک جی کا بہت احترام کرتے ہیں۔ گروگرنتھ صاحب میں بابافرید کے ملفوظات شامل ہیں۔ جہاں تک گرونانک جی کے قیام سے عید گاہ ہلز کے نام بدلنے کا معاملہ ہے تو گرونانک جی نے بہت سے شہروں میں مدھیہ پردیش کا قیام کیا ہے تو کیا حکومت اجین کا نام بھی بدل کر گرونانک جی کے نام سے منسوب کریگی۔ حکومت کو اگر عظیم مذہبی رہنما کے نام سے کچھ منسوب کرنا ہے تو اسے عظیم کام کرنا چاہیئے تاکہ خراج عقیدت بھی اس کے شایان شان ہو۔ مدھیہ پردیش جمیعت علما یہ مانگ کرتی ہے حکومت سے  کہ مدھیہ پردیش کا نام بدل کر گرونانک پردیش کیا جائے۔

پروٹیم اسپیکر کے ذریعہ بھوپال عیدگاہ کا نام بدلنے کا مطالبہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی بھوپال اور دوسرے شہرجہاں سے مسلم تہذیب و تمدن کا رشتہ ہے اسے بدلنے کا مطالبہ بی جے پی کے لیڈران پہلے بھی کرتے رہے ہیں۔ بھوپال ہی نہیں بلکہ برہانپور کے نام کو بھی بدلنے کا مطالبہ ماضی میں کئی بار کیا جا چکا ہے۔ مستقبل میں یہ ایشو اور بھی سیاسی رنگ اختیار کرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔

بشکریہ : اردو نیوز 18


Share: